اچھی زندگی کزارنے کے لیےہر دور میں قدرت انسان کی استعمال کردہ چیزوں میں گہرے راز اور سبق مہیا کرتی رہتی ہے
استعمال کی چیزوں میں اس لیےانسان ان سے بڑے انہماک سے وابسطہ ہوتا اور ان کو اپنے اوپر اس طرح حاوی کر لیتا ہےکہ ان کے بغیر جینے کا تصور بھی نہیں کر سکتا
حالانکہ ان کے بغیر بھی جیا جا سکتا ہےمگر انسان اسے اپنی کمزوری بنا لیتا ہے بہتر تو یہی ہے کہ اسے کمزوری نہ بنایا جائےلیکن اگراسے اپنی عادت بنا ہی لیا ہےتو تھوڑا سا غور کرنے پر ہم اس میں سے اپنی زندگی گزارنے کا ڈھنگ سیکھ سکتے ہیں
آج کے دور میں ہر کوئی کمپیوٹر اور موبائل فون کا دیوانہ ہے یا یوں کہہ لیں کہ یہ ہماری ایک بنیادی ضرورت بن چکے ہیں مگر ہم اس میں سے ایک بہت اہم سبق سیکھ سکتے ہیں اگر غور کر لیں تو جس طرح موبائل فون یا لیپ ٹاپ کی بیٹری کو چارج کرنا پڑتا ہے اسی طرح انسانی جسم کو بھی چارجنگ کی ضرورت ہوتی ہے
آپ کے مشاہدے میں ہے کہ اگر موبائل فون کی بیٹری کو فل چاج نہ کیا جائے تو اس کی بیٹری جلد ختم ہو جاتی ہے اسی طرح انسان کو چوبیس گھنٹے میں سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے
اور اگر آپ اپنے جسم کو آدھا چارج کرتے ہیں یعنی کم سوتے ہیں تو جسم جلدی تھک جاتا ہےاور سارا دن تھکاوٹ محسوس ہوتی رہتی ہے اب یہاں کچھ لوگ سوال کریں گےکہ ایک کام کرنے والا شخص یا گھریلوعورت جن کی ذمے بچوں اور اور گھر کے دیگر افراد کی دیکھ بھال ان کے کھانا پکانا وغیرہ وغیرہ وہ لوگ کیسے نیند پوری کریں
جاری ہےانشاء اللہ باقی تحریر بعد میں